unfoldingWord 26 - ۔ جناب یسوع المسیح اپنا تبلیغی کام شروع کرتے ہیں
Περίγραμμα: Matthew 4:12-25; Mark 1-3; Luke 4
Αριθμός σεναρίου: 1226
Γλώσσα: Urdu
Κοινό: General
Σκοπός: Evangelism; Teaching
Features: Bible Stories; Paraphrase Scripture
Κατάσταση: Approved
Τα σενάρια είναι βασικές οδηγίες για μετάφραση και ηχογράφηση σε άλλες γλώσσες. Θα πρέπει να προσαρμόζονται όπως είναι απαραίτητο για να είναι κατανοητές και σχετικές με κάθε διαφορετική κουλτούρα και γλώσσα. Ορισμένοι όροι και έννοιες που χρησιμοποιούνται μπορεί να χρειάζονται περισσότερη εξήγηση ή ακόμη και να αντικατασταθούν ή να παραλειφθούν εντελώς.
Κείμενο σεναρίου
شیطان کی آزمائشوں پر قابو پانے کے بعد،جناب یسوع المسیح گلیل کے علاقےمیں جہاں وہ رہتےتھے،روح القدس کی طاقت میں واپس آئے۔ جناب یسوع المسیح درس و تدریس کے لیے جگہ جگہ گئے۔ اُن کے بارے میں ہرایک کی رائے اچھی تھی۔
جناب یسوع المسیح ناصرت کے شہر گئے جہاں اُنہوں نے اپنا بچپن گزارا تھا۔ سبت کے دن، وہ عبادت خانے میں گئے۔ انہوں نے تلاوت کے لیے حضرت یسعیاہ نبی کا صحیفہ اُن کو دیا۔ جناب یسوع المسیح نے طومار کو کھول کر اُس کا ایک حصہ لوگوں کو پڑھ کر سنایا۔
جناب یسوع المسیح نے پڑھا،" خدا نے مجھے اپنی روح دی ہے تا کہ میَں ایک اچھی خبر کا غریبوں میں اعلان کروں، قیدیوں کے لئےرہائی، اندھوں کے لئے بینائی پانے اور اسیروں کے لیے آزادی کا پیغام دوں۔ یہ خداوند کا سالِ مقبول ہے۔"
پھر جناب یسوع المسیح بیٹھ گئے ۔ ہر کوئی اُنہیں ٹکٹکی باندھ کر دیکھ رہا تھا۔ وہ لوگ یہ جانتے تھےکہ کلام کا جو حصہ اُنہوں نے ابھی پڑھا موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا) کے بارے میں تھا۔ جناب یسوع المسیح نے کہا،“یہ الفاظ جو میَں نے ابھی آپ لوگوں کے لیے پڑھےآج پورے ہو گئے ہیں۔” تمام لوگ حیران ہوئے۔ وہ کہنے لگے،“کیا یہ یوسف کا بیٹا نہیں ہے؟”
پھر جناب یسوع المسیح نےکہا،“یہ سچ ہےکہ کسی بھی نبی کو اپنے ہی وطن میں کبھی قبول نہیں کیا جاتا۔ حضرت ایلیاہ نبی کے زمانے میں، اسرائیل میں بہت سی بیوائیں موجود تھیں۔ لیکن جب ساڑھے تین سال بارش نہیں ہوئی،تو خدا نے حضرت ایلیاہ کواسرائیل کی کسی بیوہ کی مددکے لیےنہیں بھیجا، بلکہ ایک غیر(مختلف) قوم کی بیوہ کے لیے بھیجا۔”
جناب یسوع المسیح نے یہ کہنا جاری رکھا،“اور حضرت الیشع نبی کے دور میں اسرائیل میں بہت سے لوگوں کو جلد کی بیماریاں تھیں۔ لیکن حضرت الیشع نےکسی کوبھی شفا نہیں دی تھی۔ اُنہوں نے صرف ایک نعمان کی جلد کی بیماری کو شفا دی تھی جو اسرائیل کے دشمنوں کا ایک فوجی سپاسالار(کمانڈر) تھا۔” وہ لوگ جو جناب یسوع المسیح کی باتیں سن رہے تھے یہودی تھے۔ انہوں نے جب اُن کو یہ کہتے سنا،تو وہ غصہ میں بھڑک اُٹھے۔
ناصرت کے لوگ جناب یسوع المسیح کو عبادت خانے سے باہر گھسیٹ کر پہاڑ کے کنارے کے پاس لے گئے تاکہ اُنہیں پہاڑ سے نیچے پھینک کر مار ڈالیں۔ لیکن جناب یسوع المسیح بھیڑ کے بیچ میں سے گزرتے ہوے ناصرت شہر چھوڑ کر چلے گئے۔
پھر جناب یسوع المسیح نے گلیل کے پورے خطے میں سفر کیا، اورہر جگہ لوگوں کی ایک بڑی بھیڑ اُنکے پاس لگی رہتی تھی۔ وہ اُن کے پاس بہت سے لوگوں کو لاتے جو بیمار یا معذور تھے، جن میں وہ بھی شامل تھے جو چل نہ سکتے، سن نہ سکتے،یا بول نہ سکتے تھے، اورجنابِ يسوع المسیح اُن کو شفا دیتے تھے۔
بہت سے لوگ جن میں بدروحیں تھیں جنابِ یسوع المسیح کے پاس لائے گئے۔ جناب یسوع المسیح کے حکم پر بدروحیں لوگوں میں سے نکل آتيں، اور اکثر چیختے ہوئے یہ کہتیں کہ، " آپ خدا کے بیٹے ہیں!" لوگوں کا ہجوم حیرت زدہ ہوکر خدا کی تعریف و تمجید کرتا۔
پھر جناب یسوع المسیح نے بارہ آدمیوں کا انتخاب کیا جو اُن کے رسول کہلائے۔ رسولوں نے جناب یسوع المسیح کے ساتھ سفر کیا اور اُن سے سیکھا۔