unfoldingWord 18 - ۔ تقسیم شدہ سلطنت
சுருக்கமான வருணனை: 1 Kings 1-6; 11-12
உரையின் எண்: 1218
மொழி: Urdu
சபையினர்: General
பகுப்பு: Bible Stories & Teac
செயல்நோக்கம்: Evangelism; Teaching
வேதாகம மேற்கோள்: Paraphrase
நிலை: Approved
இந்த விரிவுரைக்குறிப்பு பிறமொழிகளின் மொழிபெயர்ப்பிற்கும் மற்றும் பதிவு செய்வதற்கும் அடிப்படை வழிகாட்டி ஆகும். பல்வேறு கலாச்சாரங்களுக்கும் மொழிகளுக்கும் பொருத்தமானதாக ஒவ்வொரு பகுதியும் ஏற்ற விதத்தில் இது பயன்படுத்தப்படவேண்டும்.சில விதிமுறைகளுக்கும் கோட்பாடுகளுக்கும் ஒரு விரிவான விளக்கம் தேவைப்படலாம் அல்லது வேறுபட்ட கலாச்சாரங்களில் இவை தவிர்க்கப்படலாம்.
உரையின் எழுத்து வடிவம்
کئی سالوں کے بعد،حضرت داؤد کا انتقال ہو گیا، اور اُن کے بیٹے حضرت سلیمان اسرائیل پرحکومت کرنے لگے۔ خدا نے حضرت سلیمان سے کلام کیا اور اُن سے پوچھاکہ انہیں سب سے زیادہ کس چیز کی خواہش ہے کہ انہیں ملے ۔ جب حضرت سلیمان نے حکمت مانگی، تو خدا بہت خوش ہوا اور اُنہیں دنیا کا انتہائی دانشمند انسان بنا دیا۔ حضرت سلیمان نے بہت کچھ سیکھا اوروہ بہت بڑی حکمت والے جج تھے۔ خدا نے اُسے بہت دولتمندبھی بنا دیا۔
یروشلم میں، حضرت سلیمان نےوہ ہیکل تعمیر کی جس کے لیے اُنکے باپ حضرت داؤد نے منصوبہ بنایا تھا اورتعمیری سامان بھی اکٹھاکررکھا تھا۔ خیمے میں خدا سے ملاقات کرنے کی بجائے لوگ اب خدا کی عبادت اور اُس کی حضور قربانیاں ہیکل میں پیش کرتے تھے ۔ خدا ہیکل میں موجود تھا، اور وہ وہاں اپنے لوگوں کے ساتھ رہتا تھا۔
لیکن حضرت سلیمان دوسرے ملکوں کی عورتوں سے محبت کرنے لگے۔ اُنہوں نے تقریباً 1000 عورتوں سے شادی کر کے خدا کی نافرمانی کی! اِن میں بہت سی خواتین بیرونی ممالک سے تھیں اور اپنے ساتھ اپنے معبودوں کو لائیں اور اُن ہی کی عبادت جاری رکھی۔ جب حضرت سلیمان بوڑھے ہو گئے، تو وہ بھی ان کے دیوتاؤں کی پوجا کرنے لگے۔
خدا کو حضرت سلیمان پر غصہ تھااور حضرت سلیمان کی نافرمانی کی سزا کے طور پراُس نے وعدہ کیا کہ حضرت سلیمان کی موت کے بعد اسرائیل کی قوم دو سلطنتوں میں تقسیم کر دی جائے گی۔
حضرت سلیمان کے مرنے کے بعد، اُن کا بیٹا، رحبعام، بادشاہ بنا۔ رحبعام ایک بے وقوف آدمی تھا۔ اسرائیل کی قوم کے سب لوگ اُس کی بادشاہت کی تصدیق کرنے کے لئے جمع ہوئے۔ انہوں نے رحبعام سے شکایت کی کہ حضرت سلیمان اُن سے بہت محنت کا کام کرواتے تھے اوراُن سے بہت زیادہ وصولی کرتے تھے۔
رحبعام نے بیوقوفی سے اُن کو جواب دیا،“تم نے سوچا کہ میرا باپ تم سے بہت محنت کا کام کرواتا تھا، لیکن میَں تم سے اُسکی نسبت کہیں زیادہ محنت کرواؤں گا، اور میَں تمہیں اُسکی نسبت کہیں زیادہ کڑی سزائیں دوں گا۔”
اسرائیلی قوم کے دس قبیلوں نے رحبعام کے خلاف بغاوت کر دی۔ صرف دو قبیلے اُس کے وفادار رہے۔ یہ دو قبیلے یہوداہ کی سلطنت بن گئے۔
اسرائیل کی قوم کے دیگر دس قبائل جنہوں نے رحبعام کے خلاف بغاوت کی تھی،اُنہوں نے یربعام نامی ایک شخص کو اپنا بادشاہ مقرر کیا۔ انہوں نے ملک کے شمالی حصےکی سرزمین میں اپنی سلطنت قائم کی اوروہ اسرائیل کی سلطنت کہلائے۔
یربعام نے خدا کے خلاف بغاوت کی اور لوگوں کو گناہ پر اُکسایا۔ اُس نے یہوداہ کی سلطنت کی سرحد پر دو بت تعمیرکروائےتاکہ اُسکے لوگ ہیکل میں خدا کی عبادت کی بجائےاُن بتوں کی پوجا کریں۔
یہوداہ اور اسرائیل کی سلطنتیں ایک دوسرے کے دشمن بن گئے اوروہ اکثر ایک دوسرے کے خلاف جنگیں لڑتے۔
اسرائیل کی نئی سلطنت کے تمام بادشاہ بدکارتھے۔ ان بادشاہوں میں بہت سے بادشاہ بنی اسرائیلوں ہی کے ہاتھوں ہلاک ہوئےجو ان کی جگہ خودبادشاہ بننا چاہتے تھے۔
اسرائیل کی سلطنت کے سارے بادشاہ اوراسرائیل کی سلطنت کی زیادہ ترعوام بتوں کی پوجا کرتی تھی۔ بتوں کی پوجا میں کثرت سے جنسی بداخلاقی اور کبھی کبھی بچوں کی قربانیاں بھی شامل تھیں۔
یہوداہ کے بادشاہ حضرت داؤد کی آل اولاد تھے۔ ان بادشاہوں میں سے کچھ اچھے اورخدا پرست تھےجو انصاف سے حکومت کرتے تھے۔ لیکن یہوداہ کےبیشتر بادشاہ بدکار، بےایمان(بد چلن)، بتوں کی پوجا کرنے والے تھے۔ اِن میں سے کچھ بادشاہوں نے تویہاں تک کہ اپنے بچوں تک کو جھوٹے معبودوں کے آگے قربان کر دیا۔ یہوداہ کےبیشتر لوگوں نے بھی خدا کے خلاف بغاوت کی اوردوسرے معبودوں کی پرستش کی۔