unfoldingWord 37 - ۔ جناب یسوع المسیح مردوں میں سے لعزرکوزندہ کرتے ہیں
Contur: John 11:1-46
Numărul scriptului: 1237
Limba: Urdu
Public: General
Gen: Bible Stories & Teac
Scop: Evangelism; Teaching
Citat biblic: Paraphrase
Stare: Approved
Scripturile sunt linii directoare de bază pentru traducerea și înregistrarea în alte limbi. Acestea ar trebui adaptate după cum este necesar pentru a le face ușor de înțeles și relevante pentru fiecare cultură și limbă diferită. Unii termeni și concepte utilizate pot necesita mai multe explicații sau chiar pot fi înlocuite sau omise complet.
Textul scenariului
ایک دن، جناب یسوع المسیح کولعزر کےبیمار ہونے کا پیغام موصول ہوا۔ لعزر اور اُس کی دو بہنیں، مریم اور مرتھا، جناب یسوع المسیح کے قریبی دوست تھے۔ جناب یسوع المسیح نے یہ خبر سنی تو کہا کہ “اِس بیماری کا اختتام موت نہیں ہوگا، بلکہ یہ خدا کے جلال کے لئے ہے۔” جناب یسوع المسیح کواپنے دوستوں سے محبت تھی، لیکن اُنہوں نے دو دن تک جہاں وہ تھے وہیں رہ کر انتظار کیا۔
دو دن گزر جانے کے بعد، جناب یسوع المسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا، “آؤ یہودیہ کو واپس لوٹ چلیں ۔” اُنکے شاگردوں نے جواباً کہا“لیکن اُستاد،تھوڑی ہی دیر پہلے وہاں وہ لوگ آپ کو قتل کرنا چاہتے تھے!” جناب یسوع المسیح نے کہا، “ہمارا دوست لعزر سو گیا ہے، اوریہ ضروری ہے کہ میَں اُسے جگاؤں”
جناب یسوع المسیح کے شاگردوں نے جواب دیا ،“اُستاد، اگر لعزر سو رہا ہے تووہ جاگ جائے گا۔” پھر جناب یسوع المسیح نے انہیں صاف صاف بتایا کہ، “لعزر مر گیا ہے۔ میَں خوش ہوں کہ میَں وہاں نہیں تھا، تاکہ تم مجھ پر ایمان لاؤ۔”
جناب یسوع المسیح جب لعزر کے شہر میں پہنچے تو، لعزرکو مرے ہوئے چار دن ہو چکے تھے۔ مرتھا جناب یسوع المسیح سے ملنے باہر گئی اورکہا،“اِےمالک، اگر آپ یہاں ہوتے، تو میرا بھائی نہ مرتا۔” لیکن میَں یہ ایمان رکھتی ہوں کہ جو کچھ بھی آپ خدا سے مانگیں وہ آپ کو دے گا۔"
جناب یسوع المسیح نے جواب دیا،“قیامت اور زندگی میَں ہوں۔ جو کوئی بھی مجھ پر ایمان لائے،اگرچہ وہ مربھی جائےتو بھی وہ زندہ رہے گا ۔ ہر کوئی جو مجھ پر ایمان رکھتا ہے کبھی نہیں مرے گا۔کیا آپ اس پر یقین کرتی ہیں؟” مرتھا نے جواب دیا، “جی ہاں، مالک! میَں ایمان رکھتی ہوں کہ آپ ہی موعودامسیح(وعدہ کیا ہوا مسیحا)، خدا کے بیٹے ہیں۔”
پھر مریم آپہنچی۔ وہ جناب یسوع المسیح کے قدموں میں گر کر بولی، “مالک، صرف آپ اگریہاں ہوتے تو میرا بھائی نہ مرتا۔” جناب یسوع المسیح نے اُن سے پوچھا، “تم نے لعزرکو کہاں رکھا ہے؟” اُنہوں نے اُن سے کہا،“وہ قبر میں ہے، آئیں اور دیکھ لیں۔” پھر جناب یسوع المسیح روئے۔
قبرایک غارمیں تھی اور اُسے ایک پتھر سے بند کردیا گیا تھا۔ جناب یسوع المسیح جب قبر پر پہنچے تو انہوں نےکہا، “پتھرکو ہٹا دو۔” لیکن مرتھا بولی،" اُسے مرے ہوئے چار دن ہو گئے ہیں۔ اب تو بد بو آرہی ہو گی۔"
جناب یسوع المسیح نے جواب دیا،" کیا میَں نے تم سے نہ کہا تھا کہ اگر مجھ پرایمان لاؤ توخدا کا جلال دیکھو گی؟ " تواُنہوں نے وہ پتھر لڑھکا کر ہٹا دیا۔
پھر جناب یسوع المسیح نے آسمان کی طرف دیکھ کر کہا،" اَے باپ، میری بات سننے کا شکریہ ۔ میَں جانتا ہوں کہ آپ ہمیشہ میری سنتے ہیں، لیکن میَں اِن تمام لوگوں کی خاطر جو یہاں کھڑے ہیں،یہ کہتا ہوں، تاکہ یہ یقین کریں کہ آپ نے مجھے بھیجا ہے۔" پھر جناب یسوع المسیح نے بلند آواز سے کہا “لعزر، باہر آجا!”
اور لعزر باہر آگیا! وہ کفن میں لپٹاہوا تھا۔ جناب یسوع المسیح نے اُن سے کہا،“کفن اتارنے میں اُس کی مدد کرو !” اِس معجزہ کی وجہ سے بہت سے یہودی جناب یسوع المسیح پر ایمان لےآئے۔
لیکن یہودیوں کے مذہبی رہنما حسد کر تے تھے اور وہ اکھٹے ہو کر منصوبہ بنانے لگے کہ کس طرح وہ جناب یسوع المسیح اور لعزر کوقتل کریں۔