unfoldingWord 13 - ۔ خدا کا بنی اسرائیل کے ساتھ عہد
គ្រោង: Exodus 19-34
លេខស្គ្រីប: 1213
ភាសា: Urdu
ទស្សនិកជន: General
ប្រភេទ: Bible Stories & Teac
គោលបំណង: Evangelism; Teaching
សម្រង់ព្រះគម្ពីរ: Paraphrase
ស្ថានភាព: Approved
ស្គ្រីបគឺជាគោលការណ៍ណែនាំជាមូលដ្ឋានសម្រាប់ការបកប្រែ និងការកត់ត្រាជាភាសាផ្សេង។ ពួកគេគួរតែត្រូវបានកែសម្រួលតាមការចាំបាច់ដើម្បីធ្វើឱ្យពួកគេអាចយល់បាន និងពាក់ព័ន្ធសម្រាប់វប្បធម៌ និងភាសាផ្សេងៗគ្នា។ ពាក្យ និងគោលគំនិតមួយចំនួនដែលប្រើអាចត្រូវការការពន្យល់បន្ថែម ឬសូម្បីតែត្រូវបានជំនួស ឬលុបចោលទាំងស្រុង។
អត្ថបទស្គ្រីប
بنی اسرائیل کو بحرقلزم میں سے گزارنے کے بعد خدا نے انکی رہنمائی بیابان سے ایک پہاڑ کی طرف کی جو کوہِ سینا کہلا تا ہے۔ یہ وہی پہاڑ تھا جس پر حضرت موسیٰ نے جلتی ہوئی جھاڑی دیکھی تھی۔ لوگوں نے پہاڑکے اردگرد اپنے خیمے لگائے۔
خدا نے حضرت موسیٰ اور بنی اسرائیل کے لوگوں سے کہا،" اگر تم مجھے اور میرے عہد کو مانو گے توتم کاہنوں کی مملکت ،ایک مقدس قوم اور میری خاص ملکیّت ہوگے۔"
تین دن کے بعد جب لوگوں نے اپنے آپ کو روحانی طور پر تیار کر لیا تو خدا گرج، چمک، دھواں اور قرنا کی آواز کے ساتھ کو ہِ سینا پر اُترا۔ صر ف حضرت موسیٰ کو پہاڑ پر جانے کی اجازت تھی۔
تب خدا نے انکے ساتھ عہد باندھا اور کہا،" میَں یہوواہ تمہارا خدا ہوں جوتمہیں مصر کی غلامی سے چھڑا لایا۔ میرے حضور غیر معبودوں کو نہ ماننا۔"
" تراشی ہوئی مورت نہ بنانا اور اُن کی عبادت نہ کرنا، کیونکہ میَں خدا وند یہوواہ غیور خدا ہوں۔ میرا نام بےحرمتی سے مت استعمال کرنا۔ اِس بات کا خیال رکھنا کہ سبت کے دن کو پاک ماننا۔ یہ کہ اپنے سب کام کاج چھ دن میں پورےکرنا کیونکہ ساتواں دن تمھارے آرام اور مجھے یاد کرنے کا دن ہے۔"
“اپنے ماں باپ کی عزت کرنا۔ خون نہ کرنا۔ زنا نہ کرنا۔ چوری نہ کرنا۔ جھوٹ نہ بولنا۔ اپنے پڑوسی کی بیوی، اُس کے گھر اور اُس کی کسی بھی چیز کا لالچ نہ کرنا۔”
پھر خدا نے یہ دس احکا م پتھر کی لوحوں پر لکھے اور انہیں حضرت موسیٰ کو دیا۔ خدا نے اَور بھی بہت سے قوانین اور ہدایات ماننے کے لئے دیئے۔ خدا نے وعدہ کیا کہ اگر لوگ ان قوانین کو مانیں گے تو وہ انہیں برکت دے گا اور اُن کی حفاظت کرے گا۔ اگر وہ انہیں نہیں مانیں گے تو خدا انہیں سزا دے گا۔
خدا نے بنی اسرائیل کو خیمہ کی مکمل تفصیل بھی دی جو وہ اُن سے بنوانا چاہتا تھا۔ اس کو خیمہِ اجتماع کہا گیا اور اُس کے دو کمرے ایک بڑے پردے سے الگ کئے گئے۔ صرف کاہنِ اعظم کو پردے کے پیچھے والے کمرے میں جانے کی اجازت تھی کیونکہ وہاں پر خدا موجود تھا۔
جو کوئی خدا کے احکام کونہ مانتا تو اُسےکفارے(قربانی) کے لیےایک جانور کو خیمہِ اجتماع کے سامنے خد ا کے لئے قربان گاہ پرلانا ہوتا تھا۔ کاہن جانور کی قربانی کرتا اور اُسے قربان گاہ پر جلاتا۔ قربان ہوئے جانور کا خون اُس آدمی کے گناہ ڈھانک دیتا اور خدا کی نظر میں اُس آدمی کو پاک کردیتا تھا۔ خدا نے حضرت موسیٰ کے بھائی حضرت ہارون اورحضرت ہارون کی اولاد کو اپنے کاہن ہونے کےلئے چنا۔
تمام لوگوں نے اِتفاق کیا کہ خدا کے دیئے ہوئے احکام کی پیروی کریں گے، صرف خدا کی عبادت کریں، اور اُس کے خاص لوگ بنیں گے۔ لیکن خدا سے وعدہ کرنے کے کچھ ہی عرصہ بعد اُنہوں نے گھناؤنا گناہ کیا۔
حضرت موسیٰ کئی دِنوں تک کو ہ ِسیناہ پر خدا سے باتیں کر رہے تھے۔ لوگ اُن کی واپسی کا انتظار کرتے کرتے اُکتا گئے۔ پس وہ حضرت ہارون کے پاس سونا لے کر آئے اور اُن سے کہا کہ اُن کے لئےایک بت بنا دیں۔
حضرت ہارون نے بچھڑے کی طرح کا ایک سونے کا بت بنایا۔ لوگوں نے بت کی جنگلیوں کی طرح(والہانہ) عبادت شروع کر دی اور اُس کے آگے قربانیاں چڑھائيں! خدا اُن سے اُن کے گناہ کی وجہ سے بہت ناراض ہوااور انہیں تباہ کرنے کا ارادہ کیا۔ مگر حضرت موسیٰ نے اُن کے لئے دعاکی اور خدا نے اُن کی دعا سنی اور انہیں تباہ نہ کیا۔
جب حضرت موسیٰ پہاڑ سے نیچے آئے اور بت کو دیکھا تو اُن کو اِس قدر غصہ آیا، کہ اُنہوں نے وہ لوحیں جن پر خدا کے دس احکام لکھے تھے توڑ ڈالیں۔
پھر حضرت موسیٰ نے بت کو پیس کر راکھ بنایا اور اُسے پانی میں ملایا اور وہ پانی لوگوں کو پلایا۔ خدا نے لوگوں میں وباہ بھیجی اور اُن میں بہت سے ہلاک ہو گئے۔
حضرت موسیٰ نے دوبارہ پہاڑ پر چڑھ کردعا کی کہ خدا لوگوں کو معاف کردے۔ خد ا نے حضرت موسیٰ کی دعا سنی اور انہیں معاف کیا۔ حضرت موسیٰ نے جو لوحیں توڑ دی تھیں اُن کی جگہ نئی لوحوں پردس احکام کو لکھا۔ تب خدا نےبنی اسرائیل کی رہنمائی کوہِ سیناہ سے دور وعدہ کی سرزمین کی طرف کی۔