unfoldingWord 33 - ۔ ایک کسان کی کہانی
![unfoldingWord 33 - ۔ ایک کسان کی کہانی](https://static.globalrecordings.net/300x200/z40_Mt_13_01.jpg)
Útlínur: Matthew 13:1-23; Mark 4:1-20; Luke 8:4-15
Handritsnúmer: 1233
Tungumál: Urdu
Áhorfendur: General
Tegund: Bible Stories & Teac
Tilgangur: Evangelism; Teaching
Biblíutilvitnun: Paraphrase
Staða: Approved
Forskriftir eru grunnleiðbeiningar fyrir þýðingar og upptökur á önnur tungumál. Þau ættu að vera aðlöguð eftir þörfum til að gera þau skiljanleg og viðeigandi fyrir hverja menningu og tungumál. Sum hugtök og hugtök sem notuð eru gætu þurft frekari skýringar eða jafnvel skipt út eða sleppt alveg.
Handritstexti
![](https://static.globalrecordings.net/300x200/z40_Mt_13_06.jpg)
ایک دن، جناب یسوع المسیح ایک جھیل کے ساحل کے قریب لوگوں کی ایک بہت بڑی بھیڑکو تعلیم دے رہے تھے۔ لوگوں کی تعداد اِس قدر زیادہ تھی کہ جناب یسوع المسیح جھیل کے کنارے ایک کشتی میں سوار ہوکر بیٹھ گئے تاکہ لوگوں سے بات کرنے کے لیے جگہ کافی ہو۔ انہوں نے کشتی میں بیٹھ کر لوگوں کو تعلیم دی۔
![](https://static.globalrecordings.net/300x200/z40_Mt_13_01.jpg)
پس جناب یسوع المسیح نے اُنہیں یہ کہانی سنائی۔ “ایک کسان بیج بونے کے لئے نکلا۔ جب وہ بیج کھیت میں ڈالنے کے لئے جا رہا تھا، تو کچھ بیج کھیت کے کنارے پگڈنڈی پر گرے، اور پرندوں نے آ کر اُن تمام بیجوں کو کھا لیا۔”
![](https://static.globalrecordings.net/300x200/z42_Lk_08_02a.jpg)
“کچھ بیج پتھریلی زمین پر گر ے، جہاں مٹی بہت کم تھی۔ پتھریلی زمین میں بیج فوری طور پر پھوٹ پڑے، لیکن اُن کی جڑیں زمین کے اندر گہرائی میں نہ جاسکتی تھیں۔ حب سورج نکلا اور سورج کی شدت بڑھی ، تو پودے مرجھا ئے اور مر گئے۔”
![](https://static.globalrecordings.net/300x200/z42_Lk_08_03a.jpg)
“کچھ بیج کانٹےدار جھاڑیوں میں جا گرے۔ وہ بیج بڑھنے لگے، لیکن کانٹوں نے انہیں دبا دیا۔ وہ پودے جو ان بیجوں سے اُگے جو کانٹے دار زمین میں گرے تھے اُن میں کوئی دانہ نہیں لگا۔”
![](https://static.globalrecordings.net/300x200/z42_Lk_08_04.jpg)
“کچھ اَور بیج اچھی زمین میں گر ے۔ یہ بیج بڑھے اوردوسرے بیجوں کے برعکس کوئی 30 گنا، کوئی 60 گنا اور کوئی 100 گنا پھل لائے۔ جس کے کان ہوں، وہ ضرور سننے!”
![](https://static.globalrecordings.net/300x200/z42_Lk_08_05.jpg)
اِس کہانی نے شاگردوں کو الجھن میں ڈال دیا۔ تو جناب یسوع المسیح نےیوں وضاحت کی، “بیج خدا کا کلام ہے۔ راہ کا کناراپگڈنڈی وہشخص ہےجو خدا کا کلام سنتا ہے، مگر اُسے سمجھ نہیں سکتا، اور شیطان اُس سے وہ کلام چھین لیتا ہے۔”
![](https://static.globalrecordings.net/300x200/z41_Mk_10_12.jpg)
“پتھریلی زمین وہ شخص ہےجو خدا کا کلام سنتا ہےاور اُسے خوشی سے قبول کرتا ہے ۔ لیکن جب اُس پر مشکل وقت یا مصیبت آتی ہے، تو وہ کلام کو رد کر دیتا ہے۔”
![](https://static.globalrecordings.net/300x200/z41_Mk_04_06.jpg)
“کانٹے دار زمین وہ شخص ہےجو خدا کا کلام سنتا ہے، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ، زندگی کی فکروں، دولت، اور زندگی کے لطف خدا سے اُس کی محبت کا گلا گھونٹ دیتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر،جو کچھ اُس نے سنا اور سیکھا ہوتا ہے اُس سے کوئی پھل پیدا نہیں ہوتا۔”
![](https://static.globalrecordings.net/300x200/z42_Lk_06_14.jpg)
“لیکن اچھی زمین وہ شخص ہےجو خدا کا کلام سنتا ہے، یقین کرتا ہے، اور پھل پیدا کرتا ہے۔”