دیکھو، سنو اور جیو کتاب نمبر 6
Garis besar: From Matthew and Mark. 24 sections. It has a picture book to go along with the recording.
Nomor naskah: 423
Bahasa: Urdu
Tema: Sin and Satan (Deliverance, Light/Darkness, Sin, disobedience); Christ (Son of God, Life of Christ, Authority, Jesus, Our Shepherd); Eternal life (Salvation, Broad & Narrow Ways); Character of God (Grace and Mercy, Nature, character of God, Word of God (the Bible), Power of God / Jesus); Living as a Christian (Prayer, petition, Obedience, Forgiveness, Faith, trust, believe in Jesus, Children of God, Assurance, Spiritual Life, Christian values); Bible timeline (End Time, Second Coming, Gospel, Good News); Problems (Evil Spirits, demons, Sickness, Problems, troubles, worries)
Pengunjung: General
Tujuan: Teaching
Features: Monolog; Bible Stories; Extensive Scripture
Status: Approved
Naskah ini adalah petunjuk dasar untuk menerjemahkan dan merekam ke dalam bahasa-bahasa lain. Naskah ini harus disesuaikan seperlunya agar dapat dimengerti dan sesuai bagi setiap budaya dan bahasa yang berbeda. Beberapa istilah dan konsep yang digunakan mungkin butuh penjelasan lebih jauh, atau diganti atau bahkan dihilangkan.
Isi Naskah
باب نمبر 6: یسُوع استاد اور شافی
بھائیو اور بہنو ! آیئے ایک عظیم ترین اُستاد سے ملتے ہیں جس کا نام ’’ خُداوندیسوع‘‘ ہے۔
۱۔ یسُوع لوگوں کو تعلیم دیتاہے
متی ۵
خُدا نے ہم سب کو بنایا ہے۔وہ واحد سچا خُدا ہے۔لوگ اپنے گناہ اور بدکاری کی وجہ سے خُدا سے جدا ہوگئے ہیں۔خُدا سب لوگوں سے پیار کرتا ہے۔یسوع کو خُدا نے بھیجا ہے۔ یسوع خُدا کے بارے میں سب کچھ جانتا ہے کیونکہ وہ خُدا کا بیٹا ہے۔یسوع دنیا میں اِس لئے آیا تاکہ لوگوں کو سکھائے کہ وہ خُدا کو کس طرح جان سکتے ہیں۔یسوع کی تعلیم سے آپ سچے اور زندہ خُدا کے بارے میں جان سکیں گے۔
۲۔ دو گھر
متی ۷: ۲۴۔۲۷
یسوع نے ایک کہانی سنائی۔دو آدمی تھے ، ایک آدمی نے اپنا گھر چٹان پر بنایا۔اس گھر کی بنیاد مضبوط تھی۔جب طوفان آیا تو وہ گھر نہ گرا۔دوسرے آدمی نے اپنا گھر ریت پر بنایا۔جب طوفان آیا تو وہ گھر گر گیا اور بالکل برباد ہو گیا۔ہمیں بھی اپنی زندگیاں مضبوط چٹان پر بنانی چاہئیں۔یسوع ہی مضبوط چٹان ہے۔جب ہم خُدا کے بارے میں یسوع کی تعلیم پرعمل کرتے ہیں۔تو زندگی میں کوئی مشکل پڑنے پر ہم مضبوط ہوتے ہیں۔شیطان بھی ہمیں برباد نہیں کر سکتا۔
۳۔ تمہاری روشنی چمکتی رہے
متی ۵: ۱۴۔۱۶
آپ اندھیرے میں چراغ کہاں رکھتے ہیں؟ عقل مند آدمی اپنا چراغ جلا کر اوپر رکھتا ہے تاکہ گھر کے ہر فرد کو اِس کی روشنی پہنچ سکے۔بےوقوت آدمی اپنے چراغ کو ٹوکری کے نیچے رکھ دیتا ہے جہاں سے روشنی دوسروں تک نہیں پہنچ پاتی۔یسوع دنیا کا نور ہے۔یسوع ہمیں خُدا تک پہنچنے کا راستہ دکھاتا ہے۔جب ہم یسوع کی باتوں پرعمل کرتے ہیں۔تو دوسرے لوگوں کو ہماری زندگی میں خُدا کا نور نظر آتاہے ۔یسوع نےکہا،’’ ۔۔۔تمہاری روشنی آدمیوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر تمہارے باپ کی جو آسمان پر ہے تمجید کریں‘‘۔ہمیں خُدا کی روشنی کو چھپانا نہیں چاہیے بلکہ دوسرےلوگوں کو یسوع کو دیکھنے اور اِس کے بارے میں سننےکا موقع دینا چاہیے۔اِس طرح دوسرے لوگوں کو بھی خُدا تک پہنچنےکا راستہ مل سکے گا۔
۴۔ رومی سپاہی کا یہودی کو مارنا
تی ۵: ۳۸۔ ۴۲
ایک رومی سپاہی نے ایک یہودی کو تھپر مارا۔سپاہی نے یہودی کا کُرتا بھی چھین لیا ہے۔ اب یہودی کو کیا کرنا چاہیے۔ یسُوع نے لوگوں کو بتایا،’’ شریر کا مقابلہ نہ کرنا بلکہ جو کوئی تیرے دہنے گال پر طمانچہ مارے دوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے اگر کوئی تیرا کُرتا لینا چاہے تو چوغہ بھی اُس کو لینے دے‘‘۔جو لوگ ہمیں نقصان پہنچاتے ہیں ہمیں اُن سے بدلہ نہیں لینا چاہیے کیونکہ خُدا فرماتا ہے،’’ بدلہ مَیں لوں گا۔سزا دینا میرا کام ہے‘‘۔خُدا غلط کام کرنے والے سب لوگوں کو ان کی زندگی میں یا موت کے بعد ضرور سزا دے گا لیکن وہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہم برائی کے بدلے بھلائی کریں۔
۵۔ خُدا سے دُعا کرنا
متی ۶: ۵۔۱۵
دو آدمی خُدا سے دُعا کر رہے ہیں ایک آدمی بازار کے موڑ پر کھڑا لمبی لمبی دعائیں بار بار دہرا رہا ہے۔وہ چاہتا ہے کہ لوگ اُسے دیکھیں اور اِس کی تعریف کریں۔خُدا اِس قسم کی دُعاؤں کا جواب نہیں دیتا۔یسوع کا فرمان ہے، ’’ جب تو دعا کرے تو اپنی کوٹھڑی میں جا اور دروازہ بند کر کے اپنے باپ سے جو پوشیدگی میں ہے دُعا کر۔اِس صورت میں تیرا باپ جو پوشیدگی میں دیکھتا ہے تجھے بدلہ دے گا‘‘۔خُدا جانتا ہے کہ ہمیں کس چیز کی ضرورت ہے۔خُدا کو بار بار بتانے کی ضرورت نہیں۔ہمیں خُدا کی پرستش کرنی چاہیے اور دوسروں کے لئے بھی دعا کرنی چاہیے۔ہمیں چاہیے کہ خُدا سے اپنے غلط کاموں کی معافی مانگیں۔خُدا سے منت کریں کہ وہ ہمیں شیطان اور اس کے بُرے کاموں سے دور رکھے۔
۶۔ دشمن کڑوے بیج بوتا ہے
متی ۱۳: ۲۴۔ ۳۰، ۳۶۔۴۳
ایک نیک آدمی نے اپنے کھیت میں اچھا بیج بویا۔شریر آدمی نے اِس کے کھیت میں کڑوے دانے بو دیے۔شریر آدمی کھیت کے مالک کے دشمن تھے۔مالک نے کڑوے بیجوں کے پودے نہ نکالے تاکہ ایسا نہ ہو کہ اِن کے ساتھ اچھے پودے بھی اکھاڑ لئے جائیں۔مالک نے کٹائی کے وقت تک انتظار کیا۔ تب اُس نے اچھی فصل کو الگ کیا اور کڑوے دانوں کے پودے جلا دیے۔بھائیو اور بہنو ! شیطان نے اس دنیا میں خُدا کےلوگوں کے درمیان میں شریر لوگوں کو بو دیا ہے۔مناسب وقت پر یسوع دوبارہ دنیا میں آئے گا۔ وہ شریر لوگوں کو خُدا کا حکم ماننے والوں سے الگ کر دے گا۔یسوع اپنےلوگوں کو اپنے ساتھ لےجائے گا تاکہ وہ ہمیشہ اِس کے ساتھ رہیں۔شریر لوگ شیطان کے ساتھ جہنم کی آگ میں ڈال دیے جائیں گے۔
۷۔ یسوع اور بچے
متی۱۸: ۱۔۶؛ ۱۹: ۱۳۔۱۵
ایک دن چند لوگ اپنے بچوں کو یسوع کے پاس لائے۔وہ چاہتے تھے کہ یسوع بچوں پر ہاتھ رکھے اور اِن کے لئے خُدا سے دُعاکرے۔یسوع کے شاگردوں نے اِن کو جھڑکا اور بچوں کو پیچھے ہٹانے لگے۔یسوع کو شاگردوں کی یہ بات مناسب نہ لگی۔یسوع نے اِن سے کہا،’’ بچوں کو میرے پاس آنے دو اور اِنہیں منع نہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی ایسوں ہی کی ہے‘‘۔یسوع نے اپنے شاگردوں سے یہ بھی کہا،’’ اگر تم توبہ نہ کرو اور بچوں کی مانند نہ بنو تو آسمان کی بادشاہی میں ہر گز داخل نہ ہوگے‘‘۔یعنی جو کوئی اپنے آپ کو بچے کی مانند چھوٹا بنائے گا وہی آسمان کی بادشاہی میں بڑا ہوگا۔بھائیو اور بہنو ! جو لوگ مغرور ہیں اور خود کو دوسروں سے بڑا سمجھتے ہیں یسوع کے سچے پیروکار نہیں ہو سکتے۔
۸۔ چرواہا اور بھیڑیں
متی ۱۸: ۱۲۔۱۴
یسوع نے یہ کہانی سنائی۔
ایک آدمی کے پاس سو بھیڑیں تھیں۔ اِن میں سے ایک بھیڑ چرتے چرتے کہیں دور نکل گئی اور گم ہوگئی۔چرواہا اپنی ننانوے بھیڑوں کو چھوڑ کر کھوئی ہوئی بھیڑ کو ڈھونڈنے چل دیا۔آخر کار وہ بھیڑ اُسے مل گئی۔وہ دوسری بھیڑوں کی نسبت اس کھوئی ہوئی بھیڑ کو دوبارہ پا کر بہت خوش تھا۔خُدا نہیں چاہتا کوئی شخص بھٹک جائےاور اِس سے دور ہوجائے کیونکہ لوگ شیطان کے راستے پر چل پڑے ہیں۔یسوع اچھا چرواہا ہے۔جو مرد اور خواتین خُداکی راہوں سے بھٹک جاتے ہیں وہ اِنہیں بچانے آیا ہے۔
۹۔ معاف نہ کرنے والا نوکر
متی ۱۸: ۲۱۔۳۵
ایک نوکر نے اپنے بادشاہ سے بہت بڑی رقم قرض لی تھی لیکن واپس نہ کر سکا۔بادشاہ نہ حکم دیا،’’اِس کا سب کچھ بیچ کر قرض وصول کر لیا جائے‘‘۔نوکر رَحَم کے لئے گڑ گڑانے لگا۔بادشاہ نے ترس کھا کر اِسے چھوڑ دیا اور اِس کا قرض معاف کر دیا۔جب وہ باہر نکلا تو اِسے بادشاہ کا ایک اوَر نوکر ملا جس نے اِس کی معمولی رقم ادا کرنا تھی۔اِس شریر نوکر نے اُس کا گلا پکڑا اور اُسے قید خانہ میں ڈال دیا۔دوسرے نوکروں نے آکر ساری بات بادشاہ کو بتائی۔بادشاہ بہت غصّے میں آگیا اِس نے شریر نوکر سے کہا،’’ کیا تجھے لازم نہ تھا کہ جیسا مَیں نے تجھ پر رَحَم کیا تو بھی اپنے ساتھی پر رَحَم کرتا‘‘؟ بادشاہ نے اِس نوکر کو ہمیشہ کے لئے قید خانہ میں ڈال دیا۔بھائیو اور بہنو ! خُدا ہمارے قصور بخش دیتا ہے اِس لئے ہمیں بھی اپنے قصور واروں کو معاف کر دینا چاہیے۔
۱۰۔ مزدور اور اُجرت
متی ۲۰: ۱۔ ۱۶
ایک مالک کے پاس مزدور مزدوری لینے آئے۔ایک مزدور کو دن کے آخری حصے میں کام پرلگا دیا گیا تھا۔اِس نے بہت تھوڑا کام کیا تھا۔مالک بہت رَحَم دل تھا۔اِس نے اِسے ایک دینار دیا جو کہ پورے دن کی مزدوری تھی۔دوسرے مزدور نے آدھا دن کام کیا تھا اور آخری مزدور نے سارا دن کام کیا تھا۔لیکن اِن سب کو برابر برابر مزدوری ملی۔جس مزدور نے سارا دن کام کیا تھا وہ مالک سے شکایت کرنےلگا اور زیادہ پیسوں کا مطالبہ کرنے لگا۔مالک نے کہا،’’میاں مَیں تیرے ساتھ بے انصافی نہیں کرتا کیا تیرا مجھ سے ایک دینار نہیں ٹھہرا تھا۔کیا مجھے روا نہیں کہ اپنے مال سے جو چاہوں سو کروں؟ اِسی طرح خُداوند یسوع پر ایمان لانے والے سب لوگوں کو ہمیشہ کی زندگی ملے گی۔ یہ اچھے کام کرنے کی اُجرت نہیں ہے بلکہ یہ خُدا کی بڑی بخشش ہے جس کو تحفہ کے طور پر قبول کرنا چاہیے ۔
۱۱۔ پانچ کنواریاں
متی ۲۵: ۱۔۱۳
یسوع نے ایک کہانی سنائی جو دس کنواریوں کے بارے میں تھی۔وہ اپنی مشعلیں لے کر دروازے پر دولہے کا انتظار کر رہیں تھیں۔آدھی رات کو دولہا اچانک آگیا۔اِن میں سے پانچ کنواریاں دولہے کے استقبال کےلئےتیار تھیں۔اُنہوں نے اپنی تیل کی مشعلیں جلائیں اور دولہا کے ساتھ شادی کے جشن میں اندر چلی گئیں۔لیکن باقی پانچ کنواریاں بے وقوف تھیں کیونکہ اُن کے پاس کپُیوں میں تیل نہیں تھا۔وہ تیل خریدنے کے لئے گئیں اور دروازہ بند ہو گیا۔جب بے وقوف کنواریاں تیل لے کر واپس آئیں تو زور زور سے پکارنےلگیں،’’ اَے خُداوند ! اَے خداوند ! ہمارے لئےدروازہ کھول‘‘۔لیکن دولہا نے جواب میں کہا،’’ مَیں تم سچ کہتا ہوں کہ مَیں تمیں نہیں جانتا‘‘۔بھائیو اور بہنو ! اب یسوع آسمان پر ہے لیکن ایک دن وہ واپس زمین پر آئے گا۔ہم اُس دن کے بارے میں نہیں جانتے۔ہمیں یسوع سے ملنے کےلئے تیار رہنا چاہیے۔یسوع اپنے لوگوں کو اپنے ساتھ لے جائے گاتاکہ وہ آسمان پر اس کے ساتھ رہیں۔جو لوگ تیار نہیں ہوں گے وہ آسمان میں داخل نہیں ہو پائیں گے۔
یسوع نے لوگوں کو خُدا کے بارے میں سکھایا اور ظاہر کر دیا کہ اُسے خُدا کی طرف سے اختیار ملا۔
۱۲۔ مالک اور نوکر
متی ۲۵: ۱۴۔۳۰
یسُوع مسیح جلد آنے والا ہے۔ہم یسوع کی دوسری آمد کے لئے کیسے تیار ہوں؟ ایک آدمی پردیس سے واپس گھر آیا۔جب وہ دیس سے باہر تھا تو اِس کے نوکر اس کی دولت کا خیال رکھتے تھے۔اِس کے دو نوکروں نے اِس کے مال سے کاروبار کر کے زیادہ پیسے کمائے۔ لیکن تیسرے نوکر نے مالک کی دی ہوئی رقم زمین میں چھپادی اِس نوکر نے کوئی نفع نہ کمایا۔مالک بہت ناراض ہوا کیونکہ وہ نوکر سست تھا۔ مالک نے اِس نوکر کو گھر سے باہر نکال دیا۔ مسیح چاہتا ہے کہ اِس کے واپس آنے تک ہم اِس کے لئے کام کریں،دوسروں سے پیار کریں،ان کی مدد کریں اور ان کو خُدا کے بارے میں تعلیم دیں۔یسوع کہے گا،’’ آؤ اور اپنے مالک کی خوشی میں شریک ہو‘‘۔
۱۳۔ یسُوع کا بپتسمہ
مرقس ۱: ۴۔۱۱)
بہت سال گزرے ملکِ اسرائیل میں ایک آدمی تھا۔وہ یوحنا بپتسمہ دینے والا کہلاتا تھا۔وہ لوگوں کو بتایا کرتا تھا،’’ اپنے گناہوں سے توبہ کرو اور صرف سچے خُدا کی عبادت کرؤ‘‘۔جن لوگوں نے یوحنا کی بات کا یقین کیا اِنہیں یوحنا نے بپتسمہ دیا۔بپتسمہ اِس بات کا نشان تھا کہ وہ لوگ چاہتے تھے کہ خُدا اِن کے گناہ معاف کر دے اور ان کی زندگی کو پاک کر دے۔ہر وہ کام جس سے خُدا ناراض ہوتا ہے گناہ ہے۔یوحنا نے یہ بھی کہا،’’ میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جو مجھ سے زیادہ زور آور ہے۔وہ تم کو روح القدس سے بپتسمہ دے گا‘‘۔یسوع بھی یوحنا کے پاس آیا۔یسوع نے کبھی گناہ نہیں کیا تھا پھر بھی وہ بپتسمہ لینا چاہتا تھا۔جیسے ہی یسوع بپتسمہ لے کر پانی سے باہر نکلا ایک عجیب واقعہ پیش آیا۔خُدا کا پاک روح کبوتر کی صورت میں یسوع پر نازل ہوا اور آسمان سے آواز آئی،’’ تو میرا پیار بیٹا ہے تجھ سے مَیں خوش ہوں‘‘۔اِس کے بعد یسوع نے بہت سے معجزے کئے۔لوگوں نے دیکھ لیا کہ یسوع کے پاس خُدا کا اختیار ہے۔
۱۴۔ یسوع کے مددگار
مرقس ۱: ۱۶۔۲۰
یسوع کو ایسے آدمیوں کی ضرورت تھی جو اُس کے مددگار بن سکیں۔یسوع اُن کو خُدا کے بارے میں تعلیم دینا چاپتا تھا تاکہ وہ دوسرے لوگوں کو بھی بتا سکیں۔ایک دن جب یسوع جھیل کے کنارے جا رہا تھا تو اس نے چار ماہی گیروں کو دیکھا۔یسوع نے اُن سے کہا،’’ میرے پیچھے چلے آؤ تو مَیں تمیں آدم گیر بناؤں گا‘‘۔ اُسی وقت وہ ماہی گیر اپنے جال چھوڑ کر یسوع پیچھے ہو لئے۔یسوع نے آٹھ اور آدمیوں کو چُن لیا۔یہ بارہ آدمی اِس کے خاص پیروکار بنےاور یسوع کے شاگرد کہلائے۔یسوع کے شاگردوں نے وہ معجزے دیکھے جو یسوع کِیا کرتا تھا۔اس طرح وہ جان گئے کہ یسوع خُدا کی طرف سے آیا ہے۔اگر ہم یسوع کا حکم مانیں اور اُس کی پیروی کریں تو ہم بھی جان جائیں گے کہ یسوع خُدا کی طرف سے آیا ہے۔یسوع ہمیں خُدا کے بارے میں تعلیم دیتا ہے تاکہ ہم دوسرے لوگوں کو بھی خُدا کے بارے میں بتائیں۔
۱۵۔ یسُوع اور کوڑھی
مرقس ۱: ۴۰۔۴۵
ایک دن ایک کوڑھی یسوع کے پاس آیا۔ وہ گھٹنے ٹیک کر یسوع کی منت کرنےلگا،’’ اگر تو چاہے تو مجھے پاک صاف کر سکتا ہے‘‘۔ دوسرے لوگ اِس شخص کی بیماری کی وجہ سے اِس کے پاس جانے سے ڈرتے تھے۔یسوع کو اِس پر ترس آ گیا۔اُس نے اُس کوڑھی کو چھو کر اُس سے کہا،’’ مَیں چاہتا ہوں تو پاک صاف ہوجا‘‘۔اُسی وقت اُس کا کوڑھ جاتا رہا اور وہ پاک صاف ہو گیا۔وہ آدمی اتنا خوش تھا کہ وہ ہر ایک کو اپنی شفا کے بارے میں بتانے لگا۔
پیارے بھائیو اور بہنو ! گناہ بھی کوڑھ کی مانند ہے۔گناہ ہمیں خُدا سے جدا کرتا ہے۔اگر ہم یسوع کے پاس آئیں تو وہ ہمیں تمام گناہوں سے پاک صاف کر سکتا ہے۔
۱۶۔ یسوع اور مفلوج
مرقس۲: ۱۔۱۲
ایک آدمی چھت کھول کر نیچے اُتارا گیا۔
یسوع ایک گھر کے اندر لوگوں کو خُدا کے بارے میں تعلیم دے رہا تھا۔چار آدمی ایک مفلوج کویسوع کے پاس لے آئے۔وہ بھیِڑ کی وجہ سے گھر کھے اندر داخل نہیں ہو پا رہے تھے۔اُنہوں نے چھت کو اکھیڑ دیا اور اِس میں سے مریض کو نیچے اُتارا۔یسوع نے اُس مریض سے کہا،’’ میرے بیٹے ! تیرے گناہ معاف ہوئے‘‘۔چند یہودی اُستاد یسوع سے خفا ہوئے۔اُنہوں نے کہا،’’صرف خُدا ہی ہے جو گناہ معاف کر سکتا ہے‘‘۔اِنہیں یہ یقین نہیں تھا کہ یسوع خُدا کی طرف سے آیا ہے۔یسوع نے اِس آدمی سے کہا،’’ اُٹھ اپنی چارپائی اُٹھا اور گھر چلا جا‘‘۔وہ آدمی تندرست ہو گیا یسوع نے اِنہیں دکھایا کہ وہ خُداکی طرف سے آیا ہے۔وہ ہمارے گناہ معاف کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔بالکل اِسی طرح جیسے وہ ہمیں بیماریوں سے شفا دینے کی الٰہی قدرت کا مالک ہے۔
۱۷۔ یسوع ایک آدمی کا سوکھا ہاتھ اچھا کرتا ہے
مرقس ۳: ۱۔۵
یہ ہفتے کا خاص دن تھا۔اِس دن یہودی خُدا کی عبادت کیا کرتے تھے۔یہودی شریعت کے مطابق اِس دن کوئی شخص کام نہیں کر سکتا تھا۔ایک آدمی تھا جس کا ہاتھ سوکھا ہوا تھا۔یہودی یہ دیکھنے کے لئے یسوع پر نظر رکھے ہوئے تھے کہ وہ اس شخص کو شفا دیتا ہے یا نہیں۔یسوع لوگوں کی فکر کر رہا تھا لیکن یہودیوں کو شریعت کا خیال تھا۔یہودی چاہتے تھے کہ یسوع اِن کی شریعت کو توڑے تاکہ وہ اِسے مار ڈالیں۔یسوع نے اِن سرداروں سے پوچھا،’’آج کے دن نیکی کرنا روا ہے یا بدی کرنا،لوگوں کی مدد کرنا یا اُن کو نقصان پہنچانا‘‘۔یہودی چپ رہے۔یسوع نے اس آدمی سے کہا،’’ اپنا ہاتھ بڑھا‘‘۔اِس شخص نے اپنا ہاتھ بڑھا دیا۔ سب لوگوں نے دیکھا کہ اِس کا ہاتھ باکل تندرست اور مضبوط ہو چکا ہے۔
بھائیو اور بہنو ! ہمیں خُدا کی عبادت ضرور کرنی چاہیے لیکن دوسرے لوگوں کا خیال بھی رکھنا چاہیے ورنہ جو عبادت ہم خُدا کےلئے کرتے ہیں بے کار اور بے مقصد ہوگی۔
۱۸۔ طوفان تھم گیا
مرقس ۴: ۳۵۔۴۱
یسوع اپنے شاگردوں کے ساتھ ایک بڑی جھیل پار کر رہا تھا۔اچانک ایک زبردست طوفان اُٹھنےلگا۔پانی کشتی تک چڑھ آیا اور کشتی
ڈوبنےلگی۔یسوع کشتی میں پیچھے کی طرف سو رہا تھا۔اِس کے شاگردوں نے اِسے اٹھا کر کہا،’’ اُستاد کیا تجھے فکر نہیں کہ ہم ہلاک ہوئے جاتے ہیں‘‘۔یسوع نے اٹھ کر طوفان اور لہروں کو ڈانٹا ’’ساکت ہو تھم جا‘‘ اور اُسی وقت طوفان تھم گیا۔یسوع نے اپنے شاگردوں سے کہا،’’ تم کیوں ڈرتے ہو؟ کیا مجھ پر اب تک ایمان نہیں رکھتے‘‘؟شاگرد حیران ہوگئے اور آپس میں کہنے لگے،’’ یہ کون ہے؟ کہ ہوا اور پانی بھی اس کا حکم مانتے ہیں‘‘۔بھائیو اور بہنو ! یسوع کو ہر چیز پر قدرت حاصل ہے۔آئیے ہم اس پر ایمان لائیں اور خوف نہ کھائیں۔
۱۹۔ یسوع اور بیمار عورت
مرقس ۵: ۲۵۔۳۴
بھیِڑ میں ایک عورت تھی۔وہ بارہ سال سے بیمار تھی۔وہ جانتی تھی کہ یسوع اِسے شفا دےسکتا ہے لیکن وہ یسوع سے بات کرنے سے ڈرتی تھی۔وہ عورت اپنے آپ سے کہنےلگی،’’اگر مَیں صرف اُس کی پوشاک کو چھو لوں گی تو اچھی ہو جاؤں گی‘‘۔اِس نے یسوع کی پوشاک کو چھو لیا اور اُسی وقت ٹھیک ہو گئی۔یسوع جانتا تھا کہ اِس میں سے قوت نکلی ہے۔اُس نے رُک کر کہا،’’کس نے میری پوشاک چھوئی‘‘؟ یسوع کے گرد بہت سے لوگ تھے لیکن وہ عورت جانتی تھی کہ یسوع اِس کے بارے میں بات کر رہاہے۔وہ ڈرتی ہوئی پاس آئی اور یسوع کے آگے گر گئی۔تب یسوع نے کہا،’’ تیرے ایمان سے تجھے شفا ملی سلامت جا‘‘۔اِس دنیا میں بہت سے لوگ ہیں۔یسوع ہر ایک کو جانتا اور اُن کی فکر کرتا ہے۔یسوع کو آپ کی بھی فکر ہے۔وہ چاہتا ہے کہ آپ اُس کے پاس آئیں اور اِس پر بھروسا کریں۔
۲۰۔ یسوع اور مُردہ بچی
مرقس ۵: ۳۵۔۴۳
یائیر ایک بڑا آدمی تھا۔اُس کی بیٹی بہت بیمار تھی۔اُس نے یسوع سے منت کی کہ وہ آکر اُسے شفا دے لیکن اِس سے پہلے کہ یسوع وہاں پہنچتا وہ بچی مر گئی۔یسوع نے یائیر سےکہا،’’ خوف نہ کر فقط اعتقاد رکھ‘‘۔یائیر کے گھر لوگ بہت زیادہ رو پیٹ رہے تھے مگر یسوع نے اُنہیں وہاں سے ہٹا دیا۔یسوع یائیر اور اِس کی بیوی کو گھر کے اندر لے گیا جہاں وہ مُردہ بچی لیٹی ہوئی تھی۔یسوع نے اُس بچی کا ہاتھ پکڑ کر کہا،’’اَے لڑکی مَیں تجھ سے کہتا ہوں اُٹھ‘‘۔اُسی وقت وہ لڑکی اُٹھ کھڑی ہوئی اور چلنے پھرنے لگی۔اُنہوں نے اِسے کچھ کھانے کو دیا۔موت شیطان کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ لیکن یسوع کو موت پر بھی اختیار حاصل ہے۔جو اِس پر ایمان لاتے اور اُس کی پیروی کرتے ہیں اُنہیں موت سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔یسوع شیطان اور گناہ اور موت سے زیادہ طاقتور ہے۔
۲۱۔ یسوع اور غیر قوم کی عورت
مرقس ۷: ۲۴۔۳۰
ایک دن ایک غیر قوم کی عورت یسوع کے پاس آئی۔اُس کی چھوٹی بیٹی میں ناپاک روح تھی۔اُس نے یسوع سے منت کی کہ وہ اِس بدروح کو نکال دے۔ یسوع بنی اسرائیل میں سے تھا۔یسوع یہودی تھا اور اِن کی مدد کرنے آیا تھا۔کیا اِسے اپنے لوگوں کے ساتھ ساتھ غیر قوم کی بھی مدد کرنی چاہیے تھی؟ ایسا کرنا تو اپنے بچوں کا کھانا کُتوں کو کھلانے کے برابر تھا۔ اِس عورت نے یسوع سے کہا،’’ کُتے بھی میز تلے روٹی کے گرے ہوئے ٹکڑوں میں سے کھاتے ہیں‘‘۔یسوع نے کہا،’’ اِس کلام کی خاطر جا بدروح تیری بیٹی میں سے نکل گئی‘‘۔ اُس عورت نے اپنے گھر میں جا کر دیکھا کہ لڑکی پلنگ پر پڑی ہے اور بدروح نکل گئی ہے۔ یسوع ہر قبیلے کے لوگوں سے پیار کرتا اور اُن کی مدد کرتا ہے۔ وہ چاہتاہے کہ ہم اِس پر بھروسا کریں،چاہے ہم کوئی بھی ہوں یا کہیں سے بھی آئے ہوں۔
۲۲۔ یسوع ہکلے بہرے کو شفا دیتا ہے
مرقس ۷: ۳۱۔۳۷
کچھ لوگ ایک آدمی کو یسوع کے پاس لائے۔وہ پیدائشی بہرہ تھا اور ٹھیک سے بول نہیں سکتا تھا۔ یسوع نے اپنی انگلیاں اُس کے کانوں میں ڈالیں۔پھر یسوع نے تھوک کر اُس کی زبان چھوئی یسوع نے آسمانی خُدا کی طرف نظر کر کے اُس آدمی سے کہا، ’’کھل جا‘‘۔اُسی وقت وہ آدمی صاف بولنے اور سننے لگا۔لوگ حیران ہوکر کہنے لگے،’’ یسوع نے جو کچھ کیا سب اچھا کیا وہ بہروں کو سننے کی اور گونگوں کو بولنےکی طاقت دیتا ہے‘‘۔ یسوع ہمارے کان بھی کھول سکتا ہے۔تاکہ ہم بھی کلامِ مُقدس کو سنیں اور سمجھ سکیں۔اِس طرح ہم بھی یسوع کی تعریف کریں گےاور اچھی طرح سے یسوع کے بارے میں دوسروں کو بتا سکیں گے۔
۲۳۔ یسوع اور اندھا شخص
مرقس ۸:۲۲۔۲۶
ایک دفعہ یسوع ایک اندھے کو گاؤں کے باہر لے گیا۔اُس شخص کی آنکھوں میں تھوک کر اپنے ہاتھ اُس پر رکھے اور اُس سے پوچھا،’’ کیا تو کچھ دیکھتا ہے‘‘؟ اس آدمی کو کچھ کچھ دکھائی دینے لگا تھا۔پس اُس نے کہا،’’مَیں لوگوں کو دیکھتا ہوں کیونکہ وہ مجھے چلتے ہوئے ایسے دیکھائی دیتے ہیں جیسے درخت‘‘۔پھر یسوع نے دوبارہ اِس کی آنکھوں پر ہاتھ رکھے اِسے یسوع اور لوگ صاف نظر آنے لگے۔
بھائیو اور بہنو ! شیطان ہماری روح کو اندھا کر دیتا ہے تاکہ ہم یسوع کو نہ تو دیکھ سکیں اور نہ ہی اِس کی سچائی کو جان سکیں۔ہمیں یسوع سے منت کرنی چاہیے کہ وہ ہماری روحانی آنکھیں کھول دے اِس طرح ہم بھی اس کی سچائی کو جان سکیں گے۔
۲۴۔ یسوع بدروح نکالتا ہے
مرقس ۹: ۱۴۔۲۷
ایک آدمی یسوع کے پاس اپنے بیٹے کو لےکر آیا۔اِس لڑکے میں ایک بدروح تھی جو اس کے جسم کو توڑتی مروڑتی تھی۔جب بدروح نے یسوع کو دیکھا تو اُس نے اُس لڑکے کو بڑی بُری طرح مروڑ کر زمین پر گرا دیا۔اس کے منہ سے جھاگ نکلنےلگی اور وہ تڑپنے لگا۔اس کا باپ چلا اُٹھا،’’اگر تو کچھ کر سکتا ہے تو ہم پر ترس کھا کر ہماری مدد کر‘‘۔یسوع نےجواب دیا،’’ جو اعتقاد رکھتا ہےاس کے لئے سب کچھ ہو سکتا ہے‘‘۔پھر یسوع نے بدروح کو جھڑک کر کہا،’’ اس میں سے نکل آ‘‘۔وہ بدروح چلاکر اُس لڑکے میں سے نکل آئی اور پھر اس میں کبھی داخل نہ ہوئی۔یسوع کو اس دنیا اور اگلی دنیا کی تمام بدروحوں اور دیوتاؤں پر اختیار حاصل ہے۔اِس واقعہ کے تھوڑے ہی عرصہ بعد یہودی سرداروں نے یسوع کو مصلوب کر دیا۔ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا معجزہ ہوا۔یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھا۔یسوع نے شیطان اور موت کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے شکست دے دی کیونکہ یسوع حقیقت میں خُدا کا اکلوتا بیٹا ہے۔
آئیے اپنا امتحان لیں
آئیے اپنا امتحان لیں
1. ہمیں کس طرح دُعا کرنی چاہیے؟
2. مالک نے اپنے کھیت میں سے کڑوے بیجوں کے پودے کیوں نہیں نکالے؟
3. پانچ بیوقوف کنواریاں دولہا کے ساتھ جشن میں اندر کیوں نہ جا سکیں؟
4. خُدا کا پاک روح یسوع پر کس طرح نازل ہوا؟
5. یسوع نے مردہ بچی کو زندہ کر کے ہمیں کیا سکھایا ہے؟
6. یسوع کو خُدا نے کیا اختیار دیا ہے؟