unfoldingWord 43 - ۔ کلیسیا کی ابتدا
Garis besar: Acts 1:12-14; 2
Nomor naskah: 1243
Bahasa: Urdu
Pengunjung: General
Tujuan: Evangelism; Teaching
Features: Bible Stories; Paraphrase Scripture
Status: Approved
Naskah ini adalah petunjuk dasar untuk menerjemahkan dan merekam ke dalam bahasa-bahasa lain. Naskah ini harus disesuaikan seperlunya agar dapat dimengerti dan sesuai bagi setiap budaya dan bahasa yang berbeda. Beberapa istilah dan konsep yang digunakan mungkin butuh penjelasan lebih jauh, atau diganti atau bahkan dihilangkan.
Isi Naskah
جناب یسوع المسیح کی آسمان پر واپسی کے بعد،اُن کے شاگرد یروشلم میں ٹھہرے رہےجیسا کہ آپ نے اُنہیں حکم دیا تھا ۔ مومن وہاں مسلسل دعا کے لئے جمع ہوتے رہے۔
ہر سال عیدِ فسح کے پچاس دن بعد، یہودی ایک بہت اہم دن مناتے جسےپنتکست کہا جاتا تھا۔ پنتکست وہ وقت تھا جب یہودی فصل کی کٹائی کی خوشی منایا کرتے تھے۔ پنتکست منانے کیلیے یہودی تمام دنیا بھر سےیروشلیم میں اکٹھے ہُوا کرتے تھے۔ اِس سال پنتکست کےوقت جناب یسوع المسیح کےواپس آسمان پر چلے جانے کے تقریبا ایک ہفتے کے بعد آیا۔
جب کہ تمام مومن اکٹھے تھے،اچانک وہ گھر جہاں وہ موجود تھے آندھی و طوفان کی سی آواز سے بھر گیا۔ پھر آگ کے شعلوں جیسی چیزیں تمام مومنوں کے سروں کے اوپر نمودار ہوئیں۔ وہ سب پاک روح سے بھر گئے اور وہ غیر زبانوں میں بولنا شروع ہوگئے۔
جب یروشلم میں لوگوں نے وہ شور سنا تولوگوں کا ایک ہجوم یہ دیکھنے کیلیے آیا کہ کیا ہو رہا ہے۔ جب لوگوں نے مومنوں کو خداوند کے شاندار کارناموں کا پرچار کرتے سنا تو وہ دنگ رہ گےکیونکہ وہ اُنہیں اپنی اپنی مادری زبانوں میں سن رہے تھے۔
کچھ لوگوں نے شاگردوں پر نشے میں ہونے کاالزام لگایا۔ لیکن پطرس نے کھڑے ہو کرکہا،" میری بات سنو! یہ لوگ نشے میں نہیں ہیں! یہ حضرت یوئیل نبی کی پیشن گوئی کی تکمیل ہےجس میں خدا نے کہا، ‘آخری دنوں میں، میَں اپنی روح ان پر نازل کروں گا۔’ "
اَے اسرائیلیؤ، جناب یسوع المسیح ایک ایسے آدمی تھے جنہوں نے خدا کی قدرت کے بل بوتے بہت سے عظیم نشان اور عجائبات کیے، جیسا کہ تم دیکھ ہی چکے ہو اور جانتے بھی ہو۔ لیکن تم نے اُنہیں مصلوب کیا! "
“اگرچہ جناب یسوع المسیح مر گئےلیکن خدانے اُنہیں مردوں میں سے زندہ کیا۔ یہ اُس پیشن گوئی کی تکمیل ہے جو کہتی ہے، ‘آپ اپنے مقدس کو قبر میں سڑنے نہ دیں گے۔’ ہم اِس حقیقت کے گواہ ہیں کہ خدانے جناب یسوع المسیح کو دوبارہ زندہ کر کے اٹھایا ہے۔”
“جناب یسوع المسیح اب خدا باپ کے داہنے ہاتھ کی طرف سر بلند کیے گئے ہیں۔ اور جناب یسوع المسیح نے پاک روح کو بھیجا ہے ویسے ہی جیسا کہ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کریں گے۔ پاک ورح ہی کے باعث وہ تمام چیزیں ہو رہی ہیں جواب آپ دیکھ اور سن رہے ہیں۔”
“تم نے اِس آدمی جناب یسوع المسیح ،کو مصلوب کیا۔ لیکن یہ حقیقتا ًجان لو کہ خدا خود جناب یسوع المسیح کے مسیحا اور خداوند(مالک) بننے کی وجہ ہے!”
وہ لوگ جو پطرس کو سن رہے تھے، اُنکے دلوں پر پطرس کی باتوں کا گہرا اثر ہوا۔ تو اُنہوں نے پطرس اور رسولوں سے پوچھا، “بھائیو، ہمیں کیا کرنا چاہیے؟”
پطرس نے اُن کو جواب دیا، “تم میں سے ہر شخص توبہ کرے اور جناب یسوع المسیح مسیح کے نام کا بپتسمہ لے تاکہ خدا تمہارے گناہوں کو معاف کر دے۔ پھروہ تمہیں بھی پاک روح کا تحفہ دے گا۔”
تقریباً تین ہزار(3000) افراد پطرس کے کہنے پر ایمان لائے اور جناب یسوع المسیح کے شاگرد بن گئے۔ اُن کو بپتسمہ دیا گیا اور وہ یروشلیم کی کلیسیا کا حصہ بن گئے۔
یہ شاگرد رسولوں سے مسلسل تعلیم پاتے، ایک دوسرے کے ساتھ رہتے، اکٹھے کھانا کھاتے اور مل کر دعا کرتے رہے۔ وہ ایک ساتھ مل کر خدا کی حمدوثناء سے لطف اندوز ہوتے اور اُنکی ہر ایک چیز مشترکہ تھی۔ اُن کے بارے میں ہر کوئی اچھا سوچتا تھا۔ دن بہ دن، زیادہ سے زیادہ لوگ ایمان لاتے گئے۔