unfoldingWord 10 - ۔ دس آفتیں
Garis besar: Exodus 5-10
Nomor naskah: 1210
Bahasa: Urdu
Pengunjung: General
Tujuan: Evangelism; Teaching
Features: Bible Stories; Paraphrase Scripture
Status: Approved
Naskah ini adalah petunjuk dasar untuk menerjemahkan dan merekam ke dalam bahasa-bahasa lain. Naskah ini harus disesuaikan seperlunya agar dapat dimengerti dan sesuai bagi setiap budaya dan bahasa yang berbeda. Beberapa istilah dan konsep yang digunakan mungkin butuh penjelasan lebih jauh, atau diganti atau bahkan dihilangkan.
Isi Naskah
حضرت موسیٰ اورحضرت ہارون فرعون کے پاس گئے۔ اُنہوں نے کہا، “اسرئیل کا خدا یہ فرماتا ہے کہ،‘میرے لوگوں کو جانے دے!’” فرعون نے اُن کی بات نہ سنی۔ اسرائیلیوں کو جانے دینے کی بجائے، اُس نے اُن کو مزید سخت کام کرنے کے لئے مجبور کیا!
فرعون لوگوں کو آزاد کرنے سے انکار کرتا رہا، تو خدا نے دس بدترین آفتیں مصر پر بھیجیں۔ اُن آفتوں کے ذریعےخدا نے فرعون کو یہ دکھایا کہ وہ فرعون اور مصر کےتمام دیوتاوں سے زیادہ طاقتور ہے۔
خدا نے دریائے نیل کےپانی کو خون میں بدل دیا ،لیکن پھر بھی فرعون نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا۔
خدا نے تمام مصر میں مینڈکوں کو بھیجا۔ فرعون نے حضرت موسیٰ سے مینڈکوں کو دور کرنے کے لئے منت کی۔ لیکن سارے مینڈک مرجانے کے بعد، فرعون نے اپنا دل سخت کر لیا اور اسرائیلیوں کو مصر سے جانے نہ دیا۔
پس خدا نے مچھروں کی آفت بھیجی۔ پھر مکھیوں کی آفت بھیجی۔ فرعون نے حضرت موسیٰ اورحضرت ہارون کو بلایا اور اُن کو بتایا کہ اگر وہ یہ آفتیں روک دیں گے تو اسرائیلی مصر سے جا سکیں گے۔ جب حضرت موسیٰ نے دعا کی تو خدا نے تمام مکھیاں مصر سے ہٹا دیں۔ لیکن فرعون نے اپنا دل سخت کر لیا اور لوگوں کو آزاد نہ کیا۔
اس کے بعد، خدا نے مصریوں کے سب مویشیوں کو بیمار کر دیا اوروہ مرنے لگے۔ لیکن فرعون کا دل سخت ہو گیا اور اُس نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا۔
پھر خدا نے حضرت موسیٰ سے کہا فرعون کے سامنے ہوا میں راکھ پھینکے۔ جب اُس نے ایسا کیاتو اذیت ناک پھوڑے مصریوں کے بدن پر نکل آئے،مگر اسرائیلیوں کے بدن پر نہیں۔ خدا نے فرعون کا دل سخت کر دیا،اور فرعون نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا۔
اس کے بعد خدا نے اولے برسائے جن سے مصر میں زیادہ تر فصلیں تباہ ہوگئیں، اور جو کوئی بھی باہر گیا وہ مر گیا۔ فرعون نےحضرت موسیٰ اورحضرت ہارون کو بلایا اور انہیں کہا،" میَں نے گناہ کیا ہے۔ تم جا سکتے ہو۔" توحضرت موسیٰ نے دعا کی، اور آسمان سے اولے برسنا بند ہو گئے۔
مگر فرعون نے دوبارہ گناہ کیا اور اپنے دل کو سخت کر لیا۔ اور اُس نے اسرائیلیوں کو جانے نہ دیا ۔
پس خدا نے مصر پر ٹڈیوں کےغول بھیجے۔ ان ٹڈیوں نے اولوں سے بچی تمام فصلوں کو چٹ کر لیا۔
پھر خدا نے تین دن کے لئے اندھیرا کر دیا۔ اندھیرا اِس قدر تھا کہ مصری اپنے گھروں سے باہر نہ نکل سکتے تھے۔ مگر جہاں اسرائیلیوں کی رہائش تھی وہاںروشنی تھی۔
اِن نو آفتوں کے بعد بھی، فرعون نےاسرائیلیوں کو آزاد کرنے سے انکار کیا۔ چونکہ فرعون نے سننے سے انکار کر دیا،تو خدا نے ایک آخری آفت بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ اُس سے فرعون کا ارادہ بد لنے والا تھا۔