unfoldingWord 04 - ۔ خدا کا حضرت ابرہام کے ساتھ عہد
מתווה: Genesis 11-15
מספר תסריט: 1204
שפה: Urdu
נושא: Living as a Christian (Obedience, Leaving old way, begin new way); Sin and Satan (Judgement, Heart, soul of man)
קהל: General
ז׳נר: Bible Stories & Teac
מַטָרָה: Evangelism; Teaching
ציטוט כתבי הקודש: Paraphrase
סטָטוּס: Approved
סקריפטים הם קווים מנחים בסיסיים לתרגום והקלטה לשפות אחרות. יש להתאים אותם לפי הצורך כדי להפוך אותם למובנים ורלוונטיים לכל תרבות ושפה אחרת. מונחים ומושגים מסוימים שבהם נעשה שימוש עשויים להזדקק להסבר נוסף או אפילו להחלפה או להשמיט לחלוטין.
טקסט תסריט
سیلاب کے بہت سالوں کے بعد دنیا میں لوگ پھر بڑھنےلگے اور وہ سب ایک ہی زبان بولتے تھے۔ خدا کے حکم کے مطابق زمین کو معمور کرنے کی بجائے وہ اکٹھے ہوئے اور ایک شہر بنا لیا۔
وہ بہت مغرور ہو گئے اور اُنہیں خدا کے حکم کی پروا نہ تھی۔ حتی ٰکہ اُنہوں نےآسمان تک پہنچنے کے لئے ایک بڑا بُرج بھی بنانا شروع کردیا۔ خدا نے دیکھاکہ اگر وہ سب اِسی طرح اکٹھے ہو کر گناہ کرتے رہے تو وہ اَور زیادہ گنہگار ہو جا ئیں گے۔
پس خدا نے اُن کی زبان کوبدل کر اُسے بہت سی زبانوںمیں تبدیل کر دیا اور اُن کو تمام دنیا میں پھیلا دیا۔ وہ شہر جو اُنہوں نے بنانا شروع کیا تھا بابل کہلایا جا نے لگا جس کا مطلب ہے" پراگندہ “۔
کئی صدیوں کے بعد خدا ابرام نامی ایک شخص سے ہم کلام ہوا۔ خدا نے اُس سے کہا،" اپنا ملک، خاندان چھوڑ اور اُس سرزمین کو جا جو میَں تجھے دکھاوں گا۔ میَں تجھے برکت دوں گا اورتجھے ایک عظیم قوم بناوں گا۔ میَں تیرا نام عظیم کردوں گا۔ میَں اُس کو برکت دوں گا جوتجھے برکت د ے گا اور اُن پر لعنت کروں گا جوتجھ پر لعنت کر یں گے۔ زمین پر تمام قومیں تیری بدولت برکت پائیں گی۔"
ابرام نے خدا کا حکم مانا۔ اس نے اپنی بیوی، ساری، اپنے تمام نوکروں اور اپنی ہر چیز لی اور کنعان کی سرزمین کی طرف چلا جو خدا نے اُسے دکھائی تھی۔
ابرام کنعان میں آیا تو خدا نے کہا،" اپنے اردگرد جہاں تک دیکھ سکتا ہے دیکھ لے۔ میَں تجھے اورتیری اولاد کو یہ تمام سر زمین جو تُودیکھ سکتا ہےمیراث میں دوں گا۔" تب ابرام اُس سر زمین میں بس گیا۔
ایک دن ابرام ملِک صدق ،خدا ئے قادر کےکاہن سے ملا۔ ملِک صدق نے ابرام کو برکت دی اور کہا،" خدا تعالی جو سب سے بڑا ہے، جو آسمان اور زمین کا خالق و مالک ہے ابرام کو برکت دے۔" پھر ابرام نے اپنی تمام جائیداد کا دسواں حصہ ملکِ صدق کی نذر کیا۔
بہت سال گزر گئے لیکن حضرت ابرام کے ہاں اولاد نہ ہوئی۔ خد ا ابرام سے ہم کلام ہوا اور دوبارہ وعدہ کیا کہ اُس کے بیٹا ہوگا اور اس کی آل اولاد کثرت میں آسمان کےستاروں کی مانندہو گی۔ آسمان پر ستاروں کی مانند اسکی آل اولاد ہوگی۔ ابرام نے خدا کے وعدہ پر یقین کیا ۔ خدا نے ابرام کوراستباز قرار دیا کیونکہ اُس نے خدا کے وعدہ پر یقین کیا تھا۔
پھر خدا نے ابرام کےساتھ عہد باندھا ۔ عہد دو فریقو ں کے درمیان ایک معاہدہ ہوتا ہے۔ خد انے کہا، " میَں تیرے ہی ُصلب سے تجھے ایک بیٹا دوں گا۔ میَں کنعان کی سرزمین تیری آل اولاد کو دیتا ہوں۔" مگر حضرت ابرام کے ابھی تک کوئی بیٹا نہ تھا۔