unfoldingWord 23 - ۔ جناب یسوع المسیح کی پیدائش
Outline: Matthew 1-2; Luke 2
Script Number: 1223
Language: Urdu
Audience: General
Purpose: Evangelism; Teaching
Features: Bible Stories; Paraphrase Scripture
Status: Approved
Scripts are basic guidelines for translation and recording into other languages. They should be adapted as necessary to make them understandable and relevant for each different culture and language. Some terms and concepts used may need more explanation or even be replaced or omitted completely.
Script Text
بی بی مریم کی منگنی یوسف نامی ایک راستباز شخص سے ہوئی تھی۔ جب اُس نے یہ سُنا کہ بی بی مریم حاملہ ہےتو وہ جانتا تھا کہ یہ بچہ اُس کا نہیں ہے۔ وہ بی بی مریم کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتا تھا، لہٰذا اُس نے چپکے سے اُنہیں چھوڑ دینے کا ارادہ کیا۔ اِس سے پہلے کہ وہ ایسا کرتا، ایک فرشتہ اُس کے پاس آیا اور خواب میں اُس سے مخاطب ہوا۔
فرشتے نے کہا، ”یوسف، مریم کو اپنی بیوی بنانے میں خوف نہ کھا۔ جو بچہ اُس کے پیٹ میں ہے روح القدس(پاک روح) کی قدرت سے ہے۔ وہ ایک بیٹے کو جنم دے گی۔ اُس کا نام یسوع رکھنا (جس کا مطلب ہے،‘یہوواہ بچاتا ہے’)، کیونکہ وہ لوگوں کو اُن کے گناہوں سے نجات دے گا“۔
لہٰذا یوسف نے بی بی مریم سے شادی کر لی اور اُنہیں اپنی بیوی کے طور پر گھر لے آیا، لیکن اُن کے جنم دینے تک وہ اُن کے ساتھ نہ سویا۔
جب بی بی مریم کے بچے کو جنم دینے کا وقت نزدیک آیا، تو رومی حکومت نے ہر ایک کو کہا کہ وہ اُس شہر کو مردم شماری کروانے جائے جہاں اُس کے آباؤاجداد رہتے تھے۔ یوسف اور بی بی مریم کو بھی ناصرت سے جہاں وہ رہتے تھے لمبا سفرطے کرکے بیت لحم کو جانا تھا کیونکہ اُن کا جدِِ امجد حضرت داؤدتھے جن کا آبائی شہر بیت لحم تھا۔
جب وہ بیت لحم پہنچے،تو اُن کے رہنے کو کہیں جگہ نہ تھی۔ صرف ایک ہی کمرہ مل سکا جہاں جانور رکھے جاتے تھے۔ بچہ وہاں پیداہوا اور اُس کی ماں نے اُسے چرنی میں رکھا، کیونکہ اُس کے لئے اُن کے پاس بستر نہیں تھا۔ اُنہوں نے بچے کا نام یسوع رکھا۔
اُس رات وہاں قریب ہی ایک میدان میں کچھ چرواہے اپنے ریوڑوں کی رکھوالی کر رہے تھے۔ اچانک، ایک نورانی فرشتہ اُن پر ظاہر ہوا، اور وہ خوفذدہ ہو گئے۔ فرشتہ نے کہا، “ڈرو مت، کیونکہ میرے پاس تمہارے لئے ایک خوشخبری ہے۔ موعودا مسیح (وعدہ کیا ہوا مسیح) مالک، بیت لحم میں پیدا ہوا ہے۔”
“جاؤ بچے کو ڈھونڈو، اور تم اُسے کپڑے میں لپٹا چرنی میں پڑا ہوا پاؤ گے۔” اچانک، آسمان خدا کی حمد کرتے ہوئے فرشتوں سے بھر گیاکہ، “آسمان پر خدا کی تمجید ہو اور زمین پر جن سے وہ راضی ہے صلح ہو!”
چرواہے جلد ہی اُس جگہ پہنچ گئے جہاں جناب یسوع المسیح تھے اور اُنہوں نے اُسے چرنی میں پڑا ہوا پایا، جیسا فرشتوں نے اُنہیں بتایا تھا۔ وہ پھولے نہ سماتے تھے۔ بی بی مریم بھی بہت خوش تھیں۔ جو کچھ چرواہوں نے دیکھا اور سنا تھا اُسکی وجہ سے خدا کی حمد کرتے ہوئے میدانوں میں اپنی بھیڑوں کے پاس واپس لوٹ آئے۔
کچھ عرصہ بعد، مشرق کے دور دراز ملکوں سے دانشور آدمیوں نے آسمان میں ایک غیر معمولی ستارہ دیکھا۔ وہ سمجھ گئے کہ اُس کا مطلب یہ تھا کہ یہودیوں کا نیا بادشاہ پیدا ہوا تھا۔ پس انہوں نے اُس بادشاہ کو دیکھنے کے لئے بہت لمبا سفر کیا۔ وہ بیت لحم آئے اور اُس گھر کو ڈھونڈا جہاں جناب یسوع المسیح اور اُس کے ماں باپ رہ رہے تھے۔
جب دانشوروں نے جناب یسوع المسیح کو اُن کی ماں کے ساتھ دیکھا،تو اُن کو سجدہ کیا اوراُن کی عبادت کی۔ اُنہوں نے جناب یسوع المسیح کو قیمتی تحائف دیے۔ پھر وہ واپس گھرلوٹ گئے۔